دی بیسٹ‘ نامی اس کار میں ہوائی جہاز کا انجن لگا ہے
لندن: برطانیہ میں اب بھی ایک نایاب گاڑی موجود ہے جس میں جنگِ عظیم دوم کے ایک ہوائی جہاز کا انجن لگاہوا ہے۔
اس گاڑی کا نام ’دی بیسٹ‘ ہے جس پر برطانوی انجینیئر، پال جیمسن نے ٹینک کا انجن لگانے کی کوشش کی۔ اس میں بعض مشکلات پیش آٗئیں تو انہوںنے 1972 میں رولز رائس کا مرلِن وی 12 انجن نصب کیا ۔ یہ انجن دوسری عالمی جنگ کے طیاروں میں استعمال ہوا۔ تاہم اس کے لیے گاڑی کا ڈھانچہ مکمل طور پر تبدیل کرنا پڑا۔
اس کے لیے پال نے فائبرگلاس کی مدد سے نئے سرے سے گاڑی کا بیرونی خول تیار کیا۔ پھر 1977 میں اسے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے دنیا کی سب سے طاقتور گاڑی کی سند بھی دی تھی۔ دعویٰ کیا گیا تھا یہ 418 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار حاصل کرتی ہے لیکن اس کا عملی مظاہرہ نہیں کیا گیا تھا۔
تاہم رولزرائس کمپنی نے ان پر قانونی مقدمہ قائم کیا تو پال برطانیہ سے اسپین منتقل ہوگئے کیونکہ کمپنی مقدمہ جیت چکی تھی۔ گزشتہ برس پال کے انتقال کے بعد ان کے اہلِ خانہ اس گاڑی کو نیلام کرنے کا اعلان کیا اور حال ہی میں یہ صرف 87 ہزار ڈالر میں نیلام ہوئی ہے۔ تاہم اسے چلانا بہت مشکل ہے اور یہ ایک گیلن (سواچارلیٹر) میں صرف ڈھائی میل تک کا فاصلہ ہی طے کرسکتی ہے اور عملی طور پر بے حد مہنگی بھی ہے۔