صحت

دنیا کے پہلے منصوبے کے تحت 200 بچوں کو ہیپاٹائٹس سی سے نجات مل گئی

لندن: ہم جانتے ہیں کہ ہیپاٹائٹس سی ایک جان لیوا مرض بھی ہے جو بگڑنے پر مریض کو اپنے ساتھ لے جاتا ہے۔ اب پہلی مرتبہ ایک نئے طریقہ علاج سے لگ بھگ 200 بچوں کو ہیپاٹائٹس سی سے نجات مل چکی ہے۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں 2025 تک ہیپاٹائٹس کے ہروائرس کے خاتمے کی ایک مہم جاری ہے جس میں نئی ادویہ بھی استعمال کی جارہی ہے اور اس پورے منصوبے کے لیے ایک ارب برطانوی پاؤنڈ کی رقم رکھی گئی ہے۔

اس ضمن میں 200 بچوں کی پورے گروہ کا علاج کیا گیا ہے جو جن میں تین سال تک کے بچے بھی شامل ہیں۔ تمام بچوں کو نئی ادویہ اور خاص قسم کی تھراپی سے گزارا گیا ہے جس کے تحت اینٹی وائرل گولیاں 8 سے 12 ہفتے تک دی گئی ہیں۔ مرض ختم ہونے کے کئی ماہ تک تمام بچوں کا فالو اپ کیا گیا ہے اور ان میں ہیپاٹائٹس سی وائرس کا کوئی شائبہ تک موجود نہیں۔

برطانیہ میں این ایچ ایس ماہرین کا اصرار ہے کہ بچوں میں اس مرض کی شناخت کے بعد ہی ان کا علاج ہونے سے نہ صرف ابتدا میں ہی اس کا خاتمہ ہوسکتا ہے بلکہ اس سے مزید پیچیدگیوں سے بھی بچاجاسکتا ہے۔ یہ تھراپی گزشتہ دو عشروں کی تحقیق کے بعد ہی ممکن ہوئی ہے لیکن اب بھی اتنی مہنگی ہے کہ اسے دنیا بھر میں رائج کرنا ممکن نہیں۔

بچوں کی اکثریت میں ان کی ماں سے وائرس منتقل ہوا تھا یا کسی بیرونِ ملک سے منتقل ہوا تھا۔ تاہم اب امید ہے کہ یہ بچے تندرست اور پرمسرت زندگی گزارسکیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button