پاکستان

عمران خان نے کال دی تو پھر اسلام آباد میں کوئی نہیں بیٹھ سکے گا، وزیر اعلیٰ کے پی

سوات: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ جس دن عمران خان نے کال دی ہم بارش، برفباری اور گرمی کی پرواہ کیے بغیر نکلیں گے اور پھر آپ داستانوں میں بھی نہیں ملیں گے۔

سوات میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ عمران خان ایک سوچ اور نظریے کا نام ہے،  نظریے کو جتنا دبایا جائے گا اتنا ہی ابھرے گا، عمران خان اور پاکستان تحریک  انصاف کے ساتھ جو ظلم ہو رہا ہے یہ کون کر رہا ہے ہمارے مجرم وقت کے حکمران ہیں یا کوئی اور، جو بھی ہے وہ کھل کر سامنے آئے اور نشاندہی کرے پھر ہم اس سے حساب لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ لوگ فسطائیت کرکے سمجھتے ہیں کہ ہم کچھ نہیں سمجھتے تو یہ ان کی غلط فہمی ہے، ہم اس لئے چپ ہیں کہ ہمارا ظرف ہے، ہماری خاندانی اور سیاسی تربیت ہے، جس دن عمران خان نے ہمیں آواز دی تو ہم نکلیں گے پھر آپ کی داستان بھی نہیں ہوگی داستانوں میں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ساتھ بہت مذاق ہوگیا اب اس مذاق کا سلسلہ بند ہونا چاہیے اور 1857 سے پختونوں کا خون بہانے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے

وزیراعلیٰ نے کہا کہ 1971 میں ایک بندے کو اقتدار دینے کے لئے ملک کو توڑا گیا اور آج ملک میں اُسی صورتحال کو دہرایا جا رہا ہے، ملک کو نقصان پہنچانے والی شخصیات ہوتی ہیں اور ایسی شخصیات اداروں کی بدنامی کا باعث بنتی ہیں، ہم ایسی شخصیات کے فیصلے نہیں مانتے۔

اُن کا کہنا تھا کہ بغیر مینڈیٹ کے اقتدار میں بیٹھے لوگ سابق پاٹا اور فاٹا میں ٹیکس لگانے کی باتیں کر رہے ہیں، پہلے ان ٹیکسوں کا حساب دیا جائے جو وفاقی حکومت پہلے سے وصول کر رہی ہے، میرے ہوتے ہوئے کسی کا باپ بھی ٹیکس نہیں لگا سکتا، ہم وفاق سے اپنے حقوق لے کر اپنے عوام پر خرچ کریں گے، جو ہمیں ہمارا حق نہیں دے گا وہ اسلام آباد کیا پاکستان میں نہیں رہ سکتا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمران خان کو 300 دن قید میں بے گناہ ہونے کے باوجود رکھا گیا، ہم عمران خان کی قید کے ایک ایک دن کا حساب لیں گے،  اس دن سے ڈریں جب عمران خان ہمیں آواز دیں اور عوام سڑکوں پر ہوگی، پھر کوئی بھی اسلام آباد میں آرام سے نہیں بیٹھ سکے گا، کشمیری نکلے تو تین دن میں ہوا نکل گئی اور اگر پختون نکلے تو پتہ نہیں کیا ہوگا۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہم اپنے حق کے لیے لڑیں گے اور مریں گے، عمران خان کو اس لئے جیل میں ڈالا گیا کیونکہ اس نے قوم کی خود مختاری، فلسطین،  کشمیر اور اسلام کی بات کی، وہ وقت دور نہیں ہمیں ہمارا مینڈیٹ بھی ملے گا اور عمران خان بھی رہا ہوگا اور دیگر قائدین بھی ہمارے ساتھ ہونگے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں ترقی، روزگار اور دیگر تمام مسائل مل کر حل کریں گے، ترقی صرف باتوں سے نہیں عمل سے ہوتی ہے، ہمارے کام ہمارے الفاظ سے زیادہ بولیں گے، رشوت ستانی کے خلاف ہم نے اعلان جنگ کیا ہے عوام ہمارا ساتھ دیں اور میں اجازت دیتا ہوں کہ جنگل کاٹنے والوں کے عوام خود ہاتھ کاٹیں میں اُن کا بھرپور ساتھ دوں گا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button