دوران حج انتقال کرنے والے حجاج میں 83 فی صد غیر قانونی تھے، سعودی وزیر صحت
دوران حج انتقال کرنے والے حجاج میں 83 فی صد غیر قانونی تھے، سعودی وزیر صحت
ویب ڈیسک پير 24 جون 2024
شیئرٹویٹشیئرای میلتبصرےمزید اردو خبریںجوائن واٹس ایپ چینل
(فوٹو: فائل)
ریاض: سعودی عرب کے وزیر صحت فہد الجلجل کے مطابق حج 2024 کے دوران گرمی سے انتقال کرنے والے حجاج کرام میں 83 فی صد غیر قانونی طور پر حج کے لیے آئے تھے۔
حرمین کے اندر ایک سرکاری ہینڈل کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کی گئی ایک پوسٹ کے مطابق انتقال کرنے والے زائرین میں متعدد عمر رسیدہ افراد اور دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد بھی شامل ہیں۔
سعودی وزیر کے مطابق انتقال کرنے والے حجاج کرام وہ تھے جن کے پاس مناسک حج کی ادائیگی کے لیے اجازت نامہ نہیں تھا۔
سعودی عرب کے اسپتال میں اب بھی بغیر اجازت مملکت پہنچنے والے 95 حاجی زیر علاج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حج 2024؛ گرمی کے باعث جاں بحق حاجیوں کی تعداد 1 ہزار 81 ہو گئی
مجموعی طور پر 1301 عازمین حج گرمی کے باعث انتقال کر گئے ہیں، جن میں سے 672 حاجیوں کا تعلق مصر سے ہے، جبکہ 25 حاجی ابھی بھی لاپتہ ہیں۔
گزشتہ روز مصر کے وزیر اعظم مصطفیٰ نے حاجیوں کو غیر قانونی طور پر مکہ مکرمہ کے سفر میں سہولت فراہم کرنے پر 16 نجی ٹور آپریٹرز کے لائسنس منسوخ کر دیئے تھے۔
انتقال کرنے والے 236 حاجیوں کا تعلق انڈونیشیا سے تھا، بھارت کے 98 عازمین حج بھی دوران حج انتقال کر گئے تھے۔
شدید گرمی سے انتقال کرنے والوں میں ایران، اردن، سینیگال، تیونس، مقبوضہ کشمیر، پاکستان اور تیونس کے حجاج بھی شامل ہیں۔