امریکی صدر جو بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا صدارتی انتخابی مباحثہ
امریکی صدر جو بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا صدارتی انتخابی مباحثہ
ویب ڈیسک جمعـء 28 جون 2024
شیئرٹویٹشیئرای میلتبصرےمزید اردو خبریںجوائن واٹس ایپ چینل
(فوٹو: بی بی سی)
اٹلانٹا: امریکا کے صدر جو بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان پہلا انتخابی مباحثہ برائے صدارت جارجیا کے شہر اٹلانٹا میں جاری ہے۔
رواں سال 5 نومبر کو ہونے والے امریکی انتخابات کے لیے 4 سال میں پہلی بار دونوں صدور آمنے سامنے ہوئے، بائیڈن اور ٹرمپ اس انتخابی مباحثے میں اپنے منشور کے حوالے سے امریکی عوام کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انتخابی مباحثے میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ موجودہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے امریکہ اب دوسرے ممالک میں قابل احترام نہیں ہے۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ دوسرے ممالک کے لیے بہت کچھ کرتا ہے مگر وہ ہمارے لیے کچھ بھی نہیں کرتے، امریکا اب تیسری دنیا کا ملک بن چکا ہے کوئی ہماری عزت نہیں کرتا اور یہ سب موجودہ حکومت کی کمزور خارجہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں اس جنگ سے وقار کے ساتھ اپنی افواج کو واپس بلوانا چاہ رہا تھا، مگر جو بائیڈن کے دور حکومت میں جس طرح امریکی افواج افغانستان سے نکلی وہ امریکی تاریخ کا شرمناک دن تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دوسری مدت کے لیے صدر منتخب ہوا تو روزگار کے بہتر مواقع پیدا کروں گا اور عوام کے لیے گھر کا حصول آسان بناؤں گا۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ عالمی وبائی مرض کورونا میں سب سے زیادہ اموات جو بائیدن کے دور حکومت میں ہوئی۔
موجود امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ جب میں صدر بنا تو معاشی حالت انتہائی خراب تھی، ٹرمپ کی پالیسیوں سے صرف امیروں کو فائدہ ہوا۔