پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت نئے امتحان میں پھنس گئی
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنماؤں بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب کی قومی اسمبلی میں آزاد حیثیت کے انکشاف پر نیا پنڈورا بکس کھل گیا ہے اور مرکزی قیادت ایک نئے امتحان میں پھنس گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے 39 اراکین قومی اسمبلی کی پی ٹی آئی سے وابستگی تسلیم کیے جانے کے بعد آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لینے والے اراکین فہرست سامنے آگئی ہے۔
رواں برس 8 فروری کو منعقدہ انتخابات میں رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان اور عمر ایوب کا بطور آزاد امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کرائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
پی ٹی آئی کی موجودہ مرکزی قیادت نے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی میں بھی پارٹی سے وابستگی ظاہر نہیں کی تھی۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے حال ہی میں آزاد حیثیت میں انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے والے اراکین کو پی ٹی آئی میں شمولیت کے لیے وقت دیا تھا۔
بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب نے قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے بجائے آزاد رہنے کو ترجیح دی تھی اور سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کرنے والی مرکزی قیادت بھی کاغذات نامزدگی میں پارٹی سے وابستگی ظاہر نہ کرسکی۔
کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی سے وابستگی ظاہر نہ کرنے والے اراکین قومی اسمبلی میں علی محمد خان، شہریار آفریدی، شیخ وقاص اکرم، حماد اظہر کے والد میاں اظہر، جمشید دستی اور ریاض فتیانہ بھی شامل ہیں۔
پی ٹی آئی سے دیگر اپنی وابستگی ظاہر نہ کرنے والوں میں سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا، عاطف خان اور ثنا اللہ مستی خیل کے نام بھی ہیں۔
قومی اسمبلی میں آزاد حیثیت رکھنے والوں میں علی اصغر خان، مبارک زیب، محمد اسلم گھمن، عثمان علی، ظہور احمد اورنگزیب کچھی بھی شامل ہیں۔