سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کو قتل کرنے کی کوشش معجزانہ طور پر ناکام
تہران: مارنے والےسے بچانے والا بڑا ہے کے مصداق سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کو قتل کرنے کی سازش عین موقع پر ناکام ہوگئی۔
نیوز ویک نے بعض ایرانی خبر رساں ایجنسیز کے حوالے سے بتایا ہے کہ سابق صدر کی گاڑی مصروف شاہراہ پر اچانک بند ہوگئی اور قافلے میں شامل دوسری گاڑی سے ٹکراگئی۔
سابق ایرانی صدر جس گاڑی میں سوار تھے پہلے اس کا ایئرکنڈیشن خراب کیا گیا اور انھیں سفر کے دوران ہی گاڑی تبدیل کرنے کو کہا گا۔ چنانچہ سابق صدر دوسری گاڑی میں بیٹھ گئے۔
سابق ایرانی صدر جس دوسری گاڑی میں بیٹھے اس کا اچانک بریک فیل ہوگیا اور گاڑی ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوکر قافلے میں شامل دوسری گاڑی سے بری طرح ٹکرا گئی۔
سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد اس حادثے میں بال بال محفوظ رہے تاہم ان کے ساتھی کو شدید چوٹیں آئی ہیں۔ یہ سب ایک اتفاقیہ حادثہ لگتا لیکن تحقیقات نے ایک الگ کہانی سنائی ہے۔
ایران انٹرنیشنل چینل کو ذرائع نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس سفر سے ایک دن پہلے ہی سابق صدر سیکورٹی ٹیم نے کار کے اے سی کو ٹھیک کرنے کے لیے پہنچایا تھا۔
بعد ازاں پرائیویٹ سکیورٹی اہلکاروں نے گاڑی کا ایئرکنڈیشن ٹھیک ہونے کی اطلاع بھی دی لیکن جب سفر شروع ہوا تو چیف سیکیورٹی نے اے سی ٹھیک نہ ہونے کر کہہ کر دوسری کار میں سوار کرایا جس کے بریک فیل ہوگئے۔
خیال رہے کہ محمود احمدی نژاد سمیت ایران کے تمام سابق صدور کی سیکیورٹی کی ذمہ داری پاسداران انقلاب کی ’انصار پروٹیکشن کور‘ کے پاس ہے۔
سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کی جانب سے اس واقعے کی تردید یا تصدیق سامنے نہیں آئی۔
حال ہی میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ سمیت دیگر اہم حکام کے ہمراہ طیارہ حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ قافلے میں شامل دیگر جہاز محفوظ رہے تھے۔
جس کے بعد ہونے والے صدارتی الیکشن میں حصہ لینے سے محمود احمدی نژاد کو روک دیا گیا تھا اور ان کے کاغذات نامزدگی قبول نہیں کیے گئے تھے۔