امریکی صدارتی انتخابی مہم، تین ریاستوں میں کملا ہیرس کو ٹرمپ پر برتری حاصل
واشنگٹن: ڈیموکریٹک امیدوار کملاہیرس کو امریکی صدارتی انتخاب سے متعلق سروے پولز میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف تین ریاستوں مشی گن، پنسلوانیا اور وسکونسن میں واضح برتری حاصل ہوگئی ہے۔
خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کو شائع ہونے والے پولز کے نئے نتائج کے مطابق کملا ہیرس کو ڈونلڈ ٹرمپ پر تین اہم ریاستوں پر برتری حاصل ہوگئی ہے اور بظاہر سابق صدر کو گزشتہ ایک برس سے حاصل برتری ختم ہوگئی ہے۔
نیویارک ٹائمز اور سینا کالج کے پولز میں ووٹرز نے کملا ہیرس کے حق میں اپنی رائے دی اور ٹرمپ پر ان کے مقابلے میں کم اعتماد کا اظہار کیا۔
مشی گن، پنسلوانیا اور وسکونسن میں پولز کے نتائج کے مطابق 50 فیصد ووٹرز نے کملا ہیرس کے حق میں رائے دی اور ٹرمپ کو 46 فیصد کی حمایت حاصل رہی۔
امریکی الیکٹورل کالج کے تحت ووٹنگ نظام میں تینوں گنجان آباد ریاستوں کو کسی بھی پارٹی کی جیت کے لیے بنیادی حیثیت دی جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ ریاستوں کے نئے نتائج گزشتہ ایک برس کے دوران سامنے آنے والے نتائج کے برعکس ہیں کیونکہ اس سے قبل ٹرمپ کا ڈیموکریٹک صدر جوبائیڈن سے مقابلہ برابر ہوتا تھا یا معمولی برتری حاصل ہوتی تھی تاہم گزشتہ ماہ بائیڈن کی دستبرداری کے بعد کملاہیرس کی توثیق کے نتیجے میں ووٹنگ کا نتیجہ مختلف نظر آرہا ہے۔
امریکی صدارتی انتخاب 5 نومبر کو ہوگا اور اس سے تین ماہ قبل ہونے والے پولز میں پوچھے گئے سوالات میں ٹرمپ کو معیشت اور امیگریشن جیسے کلیدی شعبوں میں عوامی حمایت حاصل ہے تاہم کملا ہیرس کو 24 نکات پر برتری حاصل ہے اور اس میں اسقاط حمل کا مسئلہ بھی شامل ہے۔
پول میں کملا ہیرس کو پنسلوانیا میں رجسٹرڈ ووٹرز نے 10 نکات پر برتری دلائی ہے اور کہا ہے کہ وہ انہیں ٹرمپ کے مقابلے میں زیادہ ذہین سمجھتے ہیں اور حکومت کرنے کے لیے بہتر صلاحیت رکھتی ہیں۔
ڈیموکریٹس کے حامیوں نے 81 سالہ جوبائیڈن کی دستبرداری اور کملاہیرس کی بطور صدارتی امیدوار توثیق پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا۔