اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر تین روپے کم ہوگئی
کراچی: ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں 22 پیسے کا اضافہ ہوا ہے تاہم اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں تین روپے کی کمی آگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خراب معاشی حالات کے ساتھ غیریقینی سیاسی حالات کے باعث وزیر خزانہ کا دورہ امریکا معطل ہونے کی خبر اور بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ سے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں کمی جیسے عوامل کے باعث جمعہ کو انٹربینک میں اتارچڑھاؤ کے باوجود ڈالر کی پیش قدمی دوبارہ شروع ہوگئی لیکن اس کے برعکس ڈالر کے اوپن مارکیٹ ریٹ 292 روپے سے بھی نیچے آگئے۔
جمعہ کو انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے ابتدائی دورانیے کے دوران ڈالر بیک فٹ پر رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 1.17 روپے گھٹ کر 283.25 روپے کی سطح پر بھی آگئے تھے لیکن بعد ازاں ادائیگیوں کی ڈیمانڈ آنے سے ڈالر کی پیش قدمی شروع ہوئی، نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 22 پیسے کے اضافے سے 284.64 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر یک دم 3 روپے کی کمی سے 291.50 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
سیاسی حالات سعودی عرب کی دو ارب ڈالر اور عالمی بینک کی 450 ملین ڈالر کی فنانسنگ سے اگرچہ گذشتہ روز روپے کو سہارا ملا تھا لیکن داخلی سطح پر سیاسی انتشار معیشت کی رفتار اور کاروباری سرگرمیوں کو متاثر کر رہی ہیں جبکہ تجارت و صنعتی شعبوں کا اعتماد متزلزل کرنے کا باعث بن رہی ہے جس روپیہ پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔
دوست ممالک میں چین و سعودی عرب کے علاوہ قطر اور متحدہ عرب امارات سمیت و دیگر عالمی مالیاتی ادروں کی سپورٹ سے جون 2023ء کے اختتام تک زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 10 ارب ڈالر تک پہنچنے کی امید اور آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی کے امکانات بھی نظر آرہے ہیں لیکن ملک میں اقتدار پر قبضے کی جنگ نے تجارت و صنعتی شعبے کو اپنے مستقبل سے متعلق اضطراب سے دوچار کردیا ہے۔