بیٹے کی ویڈیو گیمز کھیلنے کی عادت چھڑانے کیلیے باپ کی ’سخت سزا‘ کام کرگئی
بیجنگ: چین میں باپ نے اپنے بیٹے کی ویڈیو گیم کھیلنے کی عادت کو ختم کرانے کے لیے قدرے ظالمانہ قدم اُٹھایا جس پر بیٹا کم سے کم اسکرین ٹائم کے لیے راضی ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں ایک شخص نے 11 سالہ بیٹے کو سزا کے طور پر مسلسل 17 گھنٹے تک بغیر رُکے ویڈیو گیمز کھیلنے پر مجبور کردیا یہاں تک کہ وہ رونے لگا اور اس نے اسکرین ٹائم کو محدود کرنے کا وعدہ کرلیا۔
یہ معاملہ تب شروع ہوا جب بچے کی اس عادت سے پریشان باپ نے بار بار منع کرنے کے اور سمجھانے کے باوجود بیٹے کو رات ڈیڑھ بجے بھی چادر میں چھپ کر ویڈیو گیم کھیلتے دیکھا تو سخت سزا دینے کی ٹھانی۔
ہوانگ نامی شخص نے اپنے بیٹے کو بستر سے اُٹھا کر کرسی پر بیٹھنے کو کہا کہ اور ویڈیو گیمز جاری رکھنے کا حکم دیا اور مسلسل گیمز کھیلتے رہنے پر مجبور کرتے رہے۔
چند ہی گھنٹوں میں بچہ بیزار ہوگیا۔ اسے سخت نیند آ رہی تھی اور بھوک بھی لگ رہی تھی لیکن باپ نے اسے ہلنے نہیں دیا یہاں تک کہ بھوک، نیند اور تھکاوٹ کے باعث بچے کو قے ہونے لگی۔
بیٹے نے باپ سے معافی مانگی اور سونے سے پہلے ویڈیو گیم نہ کھیلنے کا وعدہ کیا۔ باپ بیٹے کے درمیان اسکرین ٹائم کے حوالے سے بھی ’معاہدہ‘ ہوگیا۔
ہوانگ نے اس واقعے کی ایک مختصر ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ بھی کی جس پر صارفین نے ملا جلا رجحان دیا۔ کچھ نے باپ کے اقدام کو ظالمانہ تو کسی نے اسے ضروری قرار دیا۔