روس نے جاسوسی کے الزام میں امریکی صحافی کو گرفتار کرلیا
روسی ایجنسی فیڈرل سیکیورٹی سروس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایوان گرشکووک کو یکاترنبرگ کے شہر ارل ماؤنٹینز سے خفیہ معلومات حاصل کرنے کے شبہے میں حراست میں لیا گیا ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق فیڈرل سیکیورٹی سروس کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ ایوان گرشکووک رشین ملٹری انڈسٹریل کمپلیکس کے ایک شعبے کی سرگرمیوں کے بارے میں خفیہ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کررہے تھے۔
ایوان گرشکووک کا تعلق وال اسٹریٹ جرنل سے ہے، وہ ادارے کے ماسکو میں واقع بیورو سے یوکرین جنگ، روس میں ہونے والی پیش رفتوں اورا س سے جڑے موضوعات کی کوریج کررہے تھے۔
فیڈرل سیکیورٹی سروس نے یہ نہیں بتایا کہ ایوان کو کب حراست میں لیا گیا۔ اگر ایوان گرشکووک پر جاسوسی کے الزامات ثابت ہوگئے تو انہیں 20 سال تک کی قید ہوسکتی ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل کی طرف سے جاری کردہ بیان میں ایف ایس بی کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے اپنے رپورٹر کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سرد جنگ کے بعد ایوان گرشکووک پہلے امریکی صحافی ہیں جنہیں روس نے گرفتار کیا ہے۔
ایوان گرشکووک کی گرفتار پر ذرائع ابلاغ کی آزادی کے لیے کام کرنے والے ادارے اور صحافی آواز بلند کررہے ہیں۔ صحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے ایوان گرشکووک کی گرفتاری پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔