امریکہ

پاکستان آئی ایم ایف کا رکن ملک ہے کوئی بھکاری نہیں: اسحاق ڈار

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کا رُکن ہے لہذٰا پاکستانی وفد کو اجلاس میں شرکت سے کوئی نہیں روک سکتا۔
سنیچر کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنے دورہ امریکہ کی منسوخی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں آج امریکہ روانہ ہونا تھا اور پرسوں سے ورلڈ بینک سے سپرنگ میٹنگ میں شرکت کرنی تھی لیکن آئی ایم ایف اجلاس سے متعلق میڈیا پر قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی اپریل میں سپرنگز اور سالانہ میٹنگز ہوتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں آئینی بحران کی کیفیت ہے، بحیثیت قوم ہم ایک بھنور میں پھنسے ہوئے ہیں، وزیراعظم کے کہنے پر میں نے دورہ امریکہ ملتوی کر دیا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ملکی حالات کے پیش نظر واشنگٹن میں میٹنگز میں ورچوئل شرکت کریں گے جبکہ  حکومتی ذرائع کے مطابق ’سیکریٹری خزانہ، گورنر سٹیٹ بینک اور دیگر حکام امریکہ میں پاکستانی وفد کی نمائندگی کریں گے۔‘
مزید پڑھیں

کل ڈالر کے ساتھ کیا ہوا مجھے نہیں معلوم: اسحاق ڈار کا اظہارِ لاعلمی

آئی ایم ایف کا ایٹمی پروگرام کے حوالے سے کوئی دباؤ نہیں: اسحاق ڈار

پاکستان کو چینی بینک سے 50 کروڑ ڈالر مل گئے ہیں: اسحاق ڈار
خیال رہے کہ  ذرائع ابلاغ میں یہ خبر گردش کر رہی تھی کہ ’اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے ساتھ 10 اپریل سے ملاقاتیں شروع کرنا تھیں، لیکن یہ دورہ ملک میں جاری سیاسی بحران کی وجہ سے منسوخ کردیا گیا۔‘
پاکستان رواں برس فروری سے آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ فنڈز آئی ایم ایف کے اس بیل آؤٹ پیکچ کا حصہ ہیں جس کی منظوری 2019 میں دی گئی تھی۔
وزیر خزانہ نے  مقامی ذرائع ابلاغ پر کی جانے والے قیاس آرائیوں کے حوالے سے کہا کہ ’کوئی کہہ رہا ہے کہ مجھے آئی ایم ایف نے منع کر دیا ہے، مجھے آئی ایم ایف منع نہیں کر سکتا، پاکستان آئی ایم ایف کا ممبر ہے بھکاری نہیں ہے۔‘
انہوں نے مزید  کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی ادائیگیوں میں تاخیر نہیں ہوئی جبکہ آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ ہونے والا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ  ’ایک دوست ملک آئی ایم ایف کو دو ارب ڈالر کی ادائیگی کی تصدیق کر چکا ہے اور ایک دوست ملک کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی تصدیق کا انتظار ہے۔‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button