’پاکستان کا سیاسی بحران‘، اسحاق ڈار کی امریکہ میں آئی ایم ایف حکام سے ملاقات منسوخ
پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امریکہ میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک حکام کے ساتھ ملاقاتوں کے لیے شیڈول دورہ منسوخ کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے کہا ہے کہ ’اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے ساتھ 10 اپریل سے ملاقاتیں شروع کرنا تھیں، لیکن یہ دورہ ملک میں جاری سیاسی بحران کی وجہ سے منسوخ کردیا گیا ہے۔‘
پاکستان رواں برس فروری سے آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ فنڈز آئی ایم ایف کے اس بیل آؤٹ پیکچ کا حصہ ہیں جس کی منظوری 2019 میں دی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
دنیا پاکستان کے معاشی اور سماجی استحکام کے لیے کردار ادا کرے: چین
ادائیگیوں کے توازن میں کمی پورا کرنے کے لیے پاکستان کو یقین دہانی کروانی ہو گی: آئی ایم ایف
’سعودی عرب نے آئی ایم ایف کو پاکستان کے لیے فنانسنگ کی یقین دہانی کروا دی ہے‘
وزارت خزانہ نے اسحاق ڈار کے دورے کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا، تاہم دو حکومتی ذرائع نے کہا ہے کہ ’وزیر خزانہ نے یہ دورہ ملک میں جاری سیاسی بحران کی وجہ سے منسوخ کیا ہے۔‘
ان کے مطابق توقع ہے کہ ’سیکریٹری خزانہ، گورنر سٹیٹ بینک اور دیگر حکام امریکہ میں پاکستانی وفد کی نمائندگی کریں گے۔‘
سابق وزیراعظم عمران خان گذشتہ برس عدم اعتماد کے ذریعے اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد سے حکومت کے خلاف احتجاجی مہم چلا رہے اور عام انتخابات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان کے مطالبے کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’عام انتخابات رواں برس اکتوبر میں ہی ہوں گے۔‘
سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن کروانے کا حکم دیا ہے، لیکن حکومت نے عدالتی حکم کو مسترد کر دیا ہے۔
عمران خان ابھی صوبائی الیکشن کا انعقاد چاہتے ہیں، لیکن شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’دو مرتبہ الیکشن کروانا مہنگا ثابت ہو گا اس لیے الیکشن اکتوبر میں ہو گا۔‘
حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ ’ایک ہی برس میں دو مرتبہ الیکشن کروانے سے سکیورٹی ایجنسیز پر بوجھ پڑے گا جو اس وقت شدت پسندی کا سامنا کر رہی ہیں۔‘ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ’الیکشن کو ملتوی کرنا خلافِ قانون ہو گا۔‘