خلا میں پتھروں کی برسات کرنے والا شہابیہ دریافت
پیساڈینا، کیلیفورنیا: گزشتہ برس ناسا کا ڈارٹ خلائی جہاز ایک شہابیے سے جا ٹکرایا تھا لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ یہی شہابیہ ہرسمت میں پتھر اور چٹانیں پھینک رہا ہے۔
ایک سال قبل ڈارٹ (ڈبل ایسٹرائڈ ریڈائریکشن ٹیسٹ) مشن نام کا ایک چھوٹا سا خلائی جہاز ’ڈائمورفس‘ شہابiے سے ٹکرایا تھا اور اس خودکش حملے میں ہمیں اس خلائی چٹان کے بارے میں بہت سی معلومات ملی تھیں۔ لیکن اب انکشاف ہوا ہے کہ ڈائیمورفس ہمارے زمینی چاند کی طرح ایک بڑے شہابی پتھر’ڈائڈیموس‘ کے گرد گھوم رہا ہے۔
لیکن اس سے بھی حیرت انگیز انکشاف یہ ہے کہ ڈائڈیموس اپنے گھماؤ کے دوران ہر سمت میں پتھر اور شہابی ملبہ بکھیررہا ہے۔
ماہرینِ فلکیات نے بتایا ہے کہ یہ مرکزی شہابی پتھر اس تیزی سے گھوم رہا ہے کہ وہ خلا میں دور دور تک اپنی پتھریلی باقیات بکھیر رہا ہے۔ اس انکشاف سے ایک تو شہابی پتھر کے ٹھوس ہونے پر سوال اٹھے ہیں اور دوسری جانب ایک دلچسپ پہلو سامنے آیا ہے کہ آوارہ خلائی چٹانوں کا ملبہ بھی مزید چھوٹے بڑے پتھروں میں تقسیم ہوسکتا ہے۔
اس سے خود ڈائڈیموس اور ڈائیمورفس کے ظہور اور دیگر اہم روازوں سے پردہ اٹھانے میں مدد ملے گی۔