چین اورامریکا میں 5 سال بعد جوہری ہتھیاروں پر مذاکرات
چین اورامریکا میں 5 سال بعد جوہری ہتھیاروں پر مذاکرات
ویب ڈیسک 36 منٹ پہلے
شیئرٹویٹشیئرای میلتبصرےمزید اردو خبریںجوائن واٹس ایپ چینل
چین، امریکا ٹریک ٹو مذاکرات 2 داہئیوں قبل شروع ہوئے تھے:فوٹو:رائٹرز
ہانگ کانگ: امریکا اور چین کے درمیان 5 سال بعد جوہری ہتھیاروں پر مذاکرات شروع ہوگئے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق مذاکرات میں شریک امریکی حکام نے چین اور تائیوان تنازع میں چین کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی یا استعمال کرنے کے خدشے کا اظہار کیا۔ چین نے جوہری ہھتیار استعمال نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
ٹریک ٹو مذاکرات کے منتظمین کا کہنا تھا کہ چین نے امریکی حکام کو آگاہ کیا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہم جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے بغیر تائیوان کے خلاف روایتی لڑائی میں فتح حاصل کر سکتے ہیں۔ ٹریک ٹو مذاکرات میں شرکت کرنے والے عام طور پر سابق اہلکار اور ماہرین تعلیم ہوتے ہیں جو اپنی حکومت کے موقف پر مکمل اختیار کے ساتھ بات کر سکتے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹریک ٹو مذاکرات فائدہ مند ہو سکتے ہیں۔ امریکا نے اکتوبر میں جاری ایک بیان کہا تھا کہ تائیوان میں روایتی فوجی شکست اور چینی کمیونسٹ پارٹی کی حکمرانی کو خطرہ لاحق ہونے کی صورت میں چین جوہری ہتھیاروں کا استعمال کر سکتا ہے۔ ٹریک ٹو مذاکرات دو دہائیوں پر محیط جوہری ہتھیاروں اور کرنسی پر جاری مذاکرات کا حصہ ہیں جو 2019 میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے فنڈنگ روکنے کے بعد سے تعطل کا شکار تھے۔