اسرائیلی حملے میں اسماعیل ہنیہ شہید؛ طالبان کا ردِعمل سامنے آگیا
کابل: ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ صیہونی حملے میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت امت اسلامیہ اور جہادی کارواں کا عظیم نقصان ہے۔ شہادت ایک مسلمان اور مجاہد کا سب سے بڑا کارنامہ ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے خبردار کیا کہ صیہونی حکومت کے انسانیت سوز جرائم بلاشبہ خطے کو عدم استحکام کا شکار کر دیں گے اور کسی بھی ناخوشگوار نتائج کی ذمہ داری صیہونی غاصبوں اور ان کے حامیوں پر عائد ہوگی۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہم اوّل دن سے فلسطین کی مقدس سرزمین میں اسلامی مزاحمتی تحریک ’حماس‘ کا دفاع اور غاصب صیہونی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کی نسل کشی شدید الفاظ میں مذمت کرتے آئے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں : اسماعیل ہنیہ کا قتل ناقابلِ قبول ہے؛ روس اور چین کی شدید مذمت
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان ایک بار پھر بالخصوص عالمِ اسلام اور عرب دنیا سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ خطے میں صیہونی تجاوزات اور تشدد کو روکنے کے لیے اپنی تمام تر کوششیں بروئے کار لائیں۔
یہ خبر پڑھیں : کسی نے حملہ کیا تو اسرائیل کی مدد کو امریکا آئے گا؛ وزیر دفاع
امارت اسلامیہ افغانستان کی جانب سے جاری بیان میں اسماعیل ہنیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ شہادت پاکر فتح یاب ہوگئے اور اپنے ساتھیوں کو اس جدوجہد میں مزاحمت، ایثار، صبر، برداشت اور قربانی کا عملی درس دے گئے۔
بیان میں اسماعیل ہنیہ کے اہل خانہ اور فلسطینی عوام سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے شہید رہنما کی درجات کی بلندی کے لیے دعا بھی کی گئی۔
یہ پڑھیں : ایران؛ اسرائیلی حملے میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ محافظ سمیت شہید
یاد رہے کہ اسماعیل ہنیہ نومنتخب صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے ایران پہنچے تھے جہاں ان کی قیام گاہ پر میزائل حملے وہ جام شہادت نوش کرگئے تھے۔