پاکستان

پنجاب کی طرح بقیہ صوبے بھی بجلی پر عوام کو ریلیف دیں سیاست نہ کریں، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے جو بجلی یونٹ پر ریلیف دیا وہ پنجاب حکومت کا اپنا پیسہ ہے اس میں وفاق کا کوئی کردار نہیں، باقی صوبے بھی بسم اللہ کریں۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے جو بجلی یونٹ پر ریلیف دیا وہ پنجاب حکومت کا اپنا پیسہ ہے اس میں وفاق کا کوئی کردار نہیں، باقی صوبے بھی بسم اللہ کریں۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج مہنگائی تین سال کی کم ترین سطح پر ہے جو کہ 38 فیصد سے کم ہوکر ساڑھے گیارہ فیصد پر آچکی ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہوچکا، آئی ایم ایف کو دیے آمدنی اور ٹیکسوں کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے دن رات کام کرنا ہوگا، پاور سیکٹر میں نقصانات میں کمی لانی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ایس ڈی کے بجٹ میں 50ارب روپے کی کٹوتی کرکے گھریلو صارفین کو تین ماہ کے ریلیف دینے کا اعلان کیا تھا جس سے پاکستان کے 86 فیصد گھریلو صارفین مستفید ہوئے، بلوچستان کی حکومت کو شراکت داری کے ساتھ 70 ارب روپے کے 28 ہزار سولر پینل دینے کا منصوبہ بنایا جس میں وفاق 55 ارب روپے دے گا تاکہ بجلی کی چوری کم ہو۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح چند روز قبل پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے 500 یونٹ تک صارفین کو دو ماہ کے بجلی میں فی یونٹ 14 روپے ریلیف کا اعلان کیا جس کے لیے انہوں نے اپنے ترقیاتی فنڈز میں سے 45 ارب روپے مختص کیے اس میں وفاق نے کوئی حصہ شامل نہیں کیا،یہ پنجاب حکومت نے اپنے صوبے کے عوام کو تحفہ دیا باقی صوبے بھی بسم اللہ کریں۔

وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے اس ریلیف کے متعلق منفی باتیں سننے کو ملیں، کے پی کے وزیر نے کہا کہ وفاق نے پنجاب کو ریلیف دیا یہ کتنی زیادتی کی بات ہے، پنجاب نے اپنے فنڈز سےریلیف دیا ہمارا اس سے کوئی لینا دینا نہیں کے پی حکومت نے اپنے عوام کو ریلیف دے سو بسم اللہ، انہیں پنجاب حکومت کو فالو کرتے ہوئے دین اور دنیا دونوں کمانے چاہیئں مگر اس پر سیاست سے پرہیز کریں اور حقائق کو مسخ نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کو پوری طرح آن بورڈ لے کر ملک کے لیے فیصلے کریں گے پی ٹی آئی کی حکومت کی طرح کوئی ایسا جاہلانہ فیصلہ نہیں کریں گے جس سے سے پاکستان کی ساکھ متاثر ہو جن کی وجہ سے ہم ڈیفالٹ تک پہنچ گئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button