بنگلادیش؛ عبوری حکومت کا حسینہ واجد کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ
ڈھاکا: بنگلادیش کی عبوری حکومت نے حسینہ واجد سمیت ان کی کابینہ میں شامل وزرا اور ارکان پارلیمنٹ کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق متعدد سابق وزرا اور ارکان اسمبلی کے ملک سے فرار ہونے کی کوششوں کے بعد عبوری حکومت نے حسینہ واجد سمیت ان کی کابینہ اور ارکان اسمبلی کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
قبل ازیں بنگلا دیش کی وزارت داخلہ نے متعلقہ اداروں کو زبانی ہدایات جاری کی تھیں تاہم اب اس فیصلے کے بعد باضابطہ تحریری احکامات کے جاری ہونے کا بھی امکان بھی ہے۔
خیال رہے کہ کسی بھی ملک کی طرح بنگلادیش میں بھی حکومتی وزرا اور ارکان اسمبلی کو سفارتی پاسپورٹ جاری کیے جاتے ہیں جن کی میعاد 5 سال ہوتی ہے۔ حسینہ واجد کی نیہ حکومت رواں برس جنوری میں بنی تھی۔
حکومت بننے کے بعد وزیراعظم، کابینہ اور منظور نظر ارکان اسمبلی کو سفارتی پاسپورٹ جاری کیے گئے تھے جس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے حکومت کے خاتمے کے بعد متعدد وزرا نے ملک سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ شیخ حسینہ واجد، چند وزرا اور پولیس کے اعلیٰ افسران کے خلاف حکامت مخالف مظاہرین کو قتل کرنے کے الزام میں 4 سے زائد مقدمات درج کیے گئے ہیں جب کہ اقوام متحدہ کی ایک ٹیم بھی حسینہ واجد کے دور میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لینے بنگلادیش آئے گی۔