سوڈان میں امدادی ایجنسیوں نے تاریخی غذائی قلت سے خبردار کر دیا
سوڈان میں امدادی ایجنسیوں نے تاریخی غذائی قلت سے خبردار کر دیا
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے
شیئرٹویٹشیئرای میلتبصرےمزید اردو خبریںجوائن واٹس ایپ چینل
فوٹو- فائل
خرطوم: امدادی ایجنسیوں نے خبر دار کیا کہ سوڈان کو خانہ جنگی کے دوران غذائی قلت کی ہنگامی صورت حال کا سامنا ہے لیکن اس پر عالمی برادری کارروائی کرنے میں ناکام ہو رہی ہے۔
ایرانی خبر ایجنسی تسنیم نیوز کے مطابق منگل کو نارویجن ریفیوجی کونسل کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ سوڈان تاریخی تناسب سے غذائی بحران کا سامنا کر رہا ہے اس کے باوجود کوئی حکمت عملی نہیں اپنائی جا رہی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ لوگ ہر روز بھوک کی وجہ سے مر رہے ہیں لیکن توجہ پھر بھی صرف لفظی مباحثوں اور قانونی چارہ جوئی پر مرکوز ہے، روزانہ کی بنیاد پر 10,000 میں سے چار بچے بھوک سے مر رہے ہیں جو کہ غذائی قلت کی شکار آبادی کا 30 فیصد ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق تنازعاتی حالات میں جیسا کہ سوڈان میں ہیں یہ تعین کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ کہاں امدادی تنظیموں کے کام میں رکاوٹ ہے جس کی وجہ سے تمام لوگوں تک نہیں پہنچا جا سکتا، خونریز لڑائی کی وجہ سے 10 ملین سے زائد افراد بے گھر اور ہزاروں افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق بہت سے کھیتوں کو تباہ کر دیا گیا کسانوں کو بھگا دیا گیا جبکہ مویشی مارے گئے جس کی وجہ سے خوراک کی پیداوار شدید متاثر ہوئی ہے امدادی گروپوں کے مطابق 25 ملین سے زائد افراد کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے۔
ریفیوجی کونسل کے مطابق بہت سے خاندان پتے اور حشرات کھانے پر مجبور ہیں اور دن میں صرف ایک بار کھانا کھاتے ہیں۔ عطیات کی اپیلیں ضرورت کے نصف تک پہنچ چکی ہیں۔