بین الاقوامی

فلسطینی اسکارف پر پابندی؛ امریکی شاعرہ نے احتجاجاً میوزیم ایوارڈ ٹھکرادیا

نیویارک:  پلٹزر انعام یافتہ امریکی مصنفہ جھمپا لہیری نے نیویارک کے معروف میوزیم ایسامو نوگوچی ایوارڈ وصول کرنے سے انکار کردیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق گزشتہ دنوں نیویارک میں واقع ایسامو نوگوچی میوزیم نے اپنی یونیفارم پالیسی میں تبدیلی کے بعد 3 ملازمین کو فلسطینی اسکارف پہننے پر برطرف کر دیا تھا۔

اس اقدام کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پلٹزر انعام یافتہ مصنفہ جھمپا لہیری نے ایسامو نوگوچی میوزیم کی طرف سے دیاجانے والا ایوارڈ قبول کرنے سے انکار کر دیا۔

میوزیم کے ترجمان نے ایک بیان میں بتایا کہ جھمپا لہیری نے ہماری ڈریس کوڈ پالیسی کے خلاف ایسامو نوگوچی ایوارڈ 2024 قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔ ہم ان کے نقطہ نظر کا احترام کرتے ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ ہماری پالیسی ہر کسی کے خیال سے موافقت نہیں رکھتی۔

یاد رہے کہ 57 سالہ مصنفہ جھمپا لہیری کو 2000ء میں ان کی کتاب “Interpreter of Maladies” کیلئے پلٹزر ایوارڈ سے نوازا کیا گیا تھا۔

اسرائیل حماس جنگ شروع ہونے کے بعد فلسطینی اسکارف دنیا بھر میں فلسطینیوں کے حق خودمختاری کی علامت بن گیا اور اسے پہننا فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی تصور کیا جاتا ہے۔

جنوبی افریقا میں نسل پرستی کے خلاف طویل جدوجہد کرنے والے نیلسن منڈیلا کو بھی کئی مواقع پر یہی اسکارف پہنے دیکھا گیا۔

دوسری جانب اسرائیل حامی افراد کا ماننا ہے کہ فلسطینی اسکارف کیفیہ انتہا پسندی کی پشت پناہی کی علامت ہے۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button