جرمنی میں کیش مشینوں کو دھماکے سے تباہ کرنے کا سلسلہ تھم نہ سکا
برلن: جرمنی میں سہولت دشمن اور چوراب تک ایک دو نہیں سینکڑوں اے ٹی ایم مشینوں کو تباہ کرچکے ہیں۔ تاہم اس برس بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔
پولیس نے تازہ کارروائیوں میں 42 مشکوک افراد کو گرفتار کیا ہے جن پر کیش مشینوں کو تباہ کرنے کا الزام ہےجن میں اکثر دھماکے سے تباہ کی گئ ہیں۔ مجرمان مشینوں کو فوری طور پر تباہ کرکے ان سے رقم نکال کرفرار ہوجاتےہیں۔ صرف گزشتہ برس ایسے 496 کیس ریکارڈ کئے گئے تھے جو 2021 کے مقابلے میں 27 فیصد اضافہ ہے۔
ڈاکو ای ٹی ایم میں ہلکا دھماکہ خیز مواد لگاتے ہیں وہ دھماکے سے پھٹ پڑتا ہے۔ اسطرح فوری طور پر کیش لوٹنے میں آسانی ہوتی ہے۔ تاہم دیگر واقعات میں زیادہ ذہانت استعمال کرتے ہوئے برقی ڈیٹونیٹر لگا کر انہیں تباہ کیا گیا ہے۔ بعض اے ٹی ایم مشینوں میں گیس بھر کر اس کے دباؤ سے بھی انہیں توڑا جارہا ہے۔
یہ ایک پرخطر کام بھی ہے اور جرمنی میں ہی اکتوبر 2018 میں ایک مجرم اس عمل میں ہلاک بھی ہوچکا ہے۔
گرفتاری کے لیے جرمنی کی 16 ریاستوں میں سخت تفتیش اور کھوج کی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ کے مطابق شرپسند ڈاکو عوام کی زندگی اورمال سے بھی کھیل رہے ہیں ۔ تاہم جرمنی نے اے ٹی ایم مشینوں کے اطراف مزید کیمرے لگانے، رقم کم کرنے اور چوری شدہ کرنسی کو رنگنے جیسے اقدامات بھی شروع کردیئے ہیں۔