بین الاقوامی

حماس کے حملے کے متاثرین کا ایران، شام، شمالی کوریا کے خلاف امریکی عدالت میں مقدمہ

واشنگٹن: حماس کی جانب سے اسرائیل کے اندر 7 اکتوبر 2023 کو کیے گئے کے حملے کے 100 سے زیادہ متاثرین اور ان کے رشتہ داروں نے ایران، شام اور شمالی کوریا کے خلاف امریکا کی عدالت میں مقدمہ دائر کردیا اور کم از کم 4 ارب ڈالر تاوان ادا کرنے کا مطالبہ کردیا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہودی تنظیم اے ڈی ایل کے تعاون سے امریکی داراحکومت واشنگٹن ڈی سی کی وفاقی عدالت میں اینٹی ڈیفامیشن لیگ کی جانب سے مقدمہ دائر کیا گیا ہے، جو حملے کے حوالے سے کسی بھی بیرونی ملک کے خلاف سب سے بڑا کیس ہے۔

درخواست میں تینوں ممالک پر الزام عائد کیاگیا ہے کہ انہوں نے حماس کو مالی، فوجی اور ٹیکٹیکل تعاون فراہم کردیا ہے جبکہ امریکی حکومت پہلے ہی ایران، شام اور شمالی کوریا کو ریاستی دہشت گردی میں ملوث قرار دے چکی ہے۔

خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں مجموعی طور پر 1200 اسرائیلی مارے گئے تھے اور 250 سے زائد گرفتار کرلیے گئے تھے۔

واشنگٹن ڈی سی کی عدالت میں دائر مقدمے میں کہا گیا ہے کہ 7 اکتوبر کے حملے میں امریکی شہری بھی زخمیوں اور مارے جانے والے افراد میں شامل تھے۔

اے ڈی ایل کے چیف ایگزیکٹیو جوناتھن گرین بلیٹ نے بیان میں کہا کہ ایران دنیا میں یہود مخالف اور دہشت گردی کا سب بڑا ملک ہے، ان کے ساتھ شام اور شمالی کوریا کو بھی ہولوکاسٹ کے بعد یہودیوں کے خلاف اتنے بڑے حملے میں کردار پر ذمہ دار ٹھہرانا چاہیے۔

رپورٹ کے مطابق ایران پہلے ہی 7 اکتوبر کے حملوں کے حوالے سے اسی طرح کے متعدد کیسز کا سامنا کر رہا ہے جبکہ نیویارک میں اقوام متحدہ میں ایران اور شمالی کوریا کے مشنز نے اس حوالے سے کوئی ردعمل نہیں دیا۔

امریکا میں ملکوں کے لیے ریاستی سرپرستی میں الزامات کے مقدمات اور امریکی عدالتوں میں ان کے خلاف آنے والے فیصلوں کو نظرانداز کرنا عام بات ہے۔

اگر عدالت میں مذکورہ ممالک پر جرم ثابت ہوگیا تو مدعی کو امریکی ویکٹم آف اسٹیٹ اسپانسرڈ ٹیرارزم فنڈ سے انفرادی طور پر لوگوں کو معاوضہ دیا جا سکتا ہے، یہ فنڈ امریکی کانگریس نے 2015 میں ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف مقدمہ جیتنے والوں کو ادائیگی کے لیے بنایا تھا۔

امریکی عدالت میں دائر مقدمے میں ایک ارب ڈالر زرتلافی اور 3 ارب ڈالر نقصانات کے ازالے طور پر ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

حملے میں ہلاک ہونے والی امریکی خاتون ایڈرئین نیٹا کے بیٹے اوردرخواست گزار ناہر نیتا نے کہا کہ حماس کی جانب سے ہمارے خاندن کو دیے گئے ناقابل برداشت زخم کا مداوا کبھی نہیں ہوگا لیکن امید ہے کہ اس کیس سے کسی حد انصاف ہوگا۔

مدعی کی جانب سے لا فرم کروویل اینڈ مورنگ بھی مقدمے کی پیروی کرے گی۔

دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کے حکام کے مطابق اسرائیل نے حماس کے حملے کے جواب میں غزہ پر جنگ مسلط کردی ہے اور اب تک وحشیانہ کارروائیوں میں تقریباً 38 ہزار فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button