ڈے کیئر سینٹر کے ملازم نے 60 بچیوں کیساتھ 307 جنسی جرائم کا اعتراف کرلیا
سڈنی: آسٹریلیا میں بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے ایک ادارے کے 46 سالہ ملازم ایشلے پال گریفتھ نے ملک کی تاریخ کے بدترین جنسی جرائم میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایشلے پال گریفتھ نے عدالت میں 60 بچوں اور بچیوں کے ساتھ 307 الزامات کا اعتراف کیا جن میں بچیوں کے ساتھ عصمت دری کے 28، غیر مہذب سلوک کے 90 اور جنسی استحصال کا مواد بنانے کے 67 الزامات شامل ہیں۔
سفاک ملزم نے جنسی زیادتی کی ویڈیوز اور تصاویر بھی بنائی تھیں اور انھیں ڈارک ویب پر فروخت کیا تھا جس پر پولیس 2014 سے ملزم کی تلاش میں تھی اور 2022 میں گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی۔
ملزم نے آسٹریلیا اور اٹلی کے مختلف ڈے کیئر سینٹرز میں 19 سال سے زائد عرصے تک ملازمت کی تھی اور جن بچیوں اور بچوں کے ساتھ یہ جنسی جرائم کیے ان میں سے اکثر کی عمریں 12 سال سے بھی کم تھیں۔
کوئنزلینڈ سے تعلق رکھنے والے ملزم کے خلاف برسبین کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں جج نے الزامات کو پڑھنے میں 2 گھنٹے سے زائد وقت لگایا۔ وہ ہر ایک جرم پڑھتے ہوئے رو پڑتے اور جذباتی ہوجاتے تھے۔
خیال رہے کہ ملزم ایشلے پال گریفتھ پرابتدا میں 91 لڑکیوں کے خلاف 1,600 سے زیادہ جنسی جرائم کا الزام عائد کیا تھا۔
سفاک ملزم کو اگلی سماعت پر سزا سنائی جائے گی۔