کینیڈا نے بھارت کے باقی ماندہ سفارت کاروں کو بھی نوٹس پر ڈال دیا
مونٹریال: کینیڈا کی وزیرخارجہ میلینی جولی نے بھارت کے باقی ماندہ سفارت کاروں کو نوٹس میں رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنی زمینی حدود میں کسی قسم کی کریمنل سرگرمی برداشت نہیں کریں گے۔
خبرایجنسی انادولو کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کی وزیرخارجہ میلینی جولی نے مونٹریال میں نیوز کانفرنس میں کہا کہ ثبوت سے ظاہر ہوتا ہے کہ نئی دہلی نے کینیڈا میں جرائم کے واقعات کے کریمنلز کا استعمال کیا اور ان واقعات میں سکھ علیحدگی پسند بھی شامل تھے جو بھارت میں ایک سکھ ریاست کا قیام چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حقیقی معنوں میں خطرات ہیں اور اسی لیے رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس (آر سی ایم پی) نے حقائق عام کرنے کے لیے غیرمعمولی اقدامات کرنے فیصلہ کیا کیونکہ کینیڈا کے شہری کو دھمکایا گیا، بھتے کے لیے نشانہ بنایا گیا یا یہاں تک کہ قتل کی دھمکیاں دی گئیں کیونکہ بھارت سے ایجنٹس اور سفارت کار بھی اس مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث تھے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم نے اپنی تاریخ ایسا کبھی نہیں دیکھا، کینیڈا کی سرزمین پر اس سطح کی بیرونی جارحیت کبھی نہیں ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خالصتان رہنما قتل؛ کینیڈا سے بھارتی ہائی کمشنر سمیت 6 سفارتکار ملک بدر
کینیڈا نے بھارت کے سفارت کاروں کو تنبیہ جاری کرنے سے پہلے کینیڈا نے بھارت کے 6 سفارت کاروں کوملک بدر کردیا تھا اور اس حوالے سے کینیڈا کی نیشنل پولیس فورس نے کہا تھا کہ نئی دہلی سے احکامات پر کینیڈا میں ایجنٹس کے ذریعہ قتل اور بھتے کے قابل قبول ثبوت موجود ہیں۔
کینیڈا سے بے دخل ہونے والے بھارتی سفارت کاروں میں ہائی کمشنر بھی شامل تھا کیونکہ انہیں 18 جون 2023 کو برٹش کولمبیا میں کینیڈا کے شہری اور سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو قتل کرنے کے لیے دلچسپی لینے والے افراد میں نام آیا تھا۔
دوسری طرف بھارت ان الزامات کو مسترد کرتا ہے اور جواب میں کینیڈا کے 6 سفارت کاروں کو بھی بھارت چھوڑنے کا حکم جاری کردیا تھا۔