امریکہ

’زلمے خلیل زاد کے بیانات امریکہ کی نمائندگی نہیں کرتے‘

امریکی محکمہ خارجہ نے سابق نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے پاکستان سے متعلق بیانات پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ وہ عام شہری ہیں اور امریکی خارجہ پالیسی کی نمائندگی نہیں کرتے۔
پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ زلمے خیل زاد کی ٹویٹس یا تبصرے ذاتی حیثیت میں ہیں اور وہ انتظامیہ کی طرف سے بیانات نہیں دے رہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران سابق امریکی نمائندہ خصوصی کی جانب سے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بیانات سامنے آئے ہیں جن کے ردعمل میں پاکستان کے دفتر خارجہ سمیت سیاستدانوں نے بھرپور ردعمل دیا۔
مزید پڑھیں

‘امریکہ کی سب سے بڑی سفارتی ناکامی کا چہرہ’، نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد مستعفی

زلمے خلیل زاد کے بیان پر پاکستان کا ردعمل سامنے آ گیا

زلمے خلیل زاد کے عمران خان کی حمایت میں بیانات کیوں؟
ٹوئٹر پر بیان میں زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری سے پاکستان کا سیاسی بحران مزید پیچیدہ ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’پاکستان کو تین طرح کے بحرانوں کا سامنا ہے جو سیاسی، معاشی اور سکیورٹی کے ہیں۔ بے پناہ صلاحیت کے باوجود یہ اپنے حریف انڈیا سے پیچھے جا رہا ہے۔ یہ غور و فکر، دلیرانہ سوچ اور حکمت عملی مرتب کرنے کا وقت ہے۔‘
ایک اور حالیہ بیان میں زلمے خلیل زاد نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان سپریم کورٹ سے عمران خان کو نا اہل قرار دلوانے کا مطالبہ کرسکتی ہے جبکہ آئندہ چند روز میں پی ٹی آئی پر پابندی بھی لگا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا ’ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے عمران خان کو ریاست کا دشمن نمبر 1 بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔‘
پاکستانی میں سیاسی افراتفری اور وزیر داخلہ کی پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو دھمکیوں سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ تمام فریقین کو قانون کی بالادستی کا احترام کرنا چاہیے اور پاکستانی عوام کو جمہوری طریقے سے ملکی قیادت کا تعین کرنے دیں۔
’ہم پہلے بھی واضح کر چکے ہیں کہ تشدد، ہراسانی اور دھمکانے کی سیاست میں کوئی جگہ نہیں ہے۔‘
ترجمان نے وزیر داخلہ سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ اس کا جواب رانا ثنااللہ خود ہی دے سکتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button