امریکہ

’یہ انتباہ ہے‘، چین کی تائیوان کے گرد سمندر میں فوجی مشقیں شروع

چین نے پڑوسی ملک تائیوان کے گرد فوجی مشقیں شروع کی ہیں جو تین دن تک جاری رہیں گی۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چین کی فوج کے ایک ترجمان شی یی نے سنیچر کو کہا کہ ’یہ مشقیں ’تائیوان کی آزادی‘ کی خواہاں علیحدگی پسند قوتوں اور بیرونی قوتوں کے درمیان ملی بھگت اور ان کی اشتعال انگیز سرگرمیوں کے خلاف ایک سخت انتباہ جاری کرنے کے لیے ہیں۔‘
مزید پڑھیں

تائیوان: شپنگ کمپنی کے ملازمین کے لیے چار برس کی تنخواہ بطور بونس

چین کے ساتھ تناؤ کم لیکن تائیوان کے معاملے پر خدشات برقرار: امریکہ

تائیوانی صدر کی امریکی سپیکر سے ملاقات، چین نے جنگی جہاز تعینات کر دیے
چین کی میری ٹائم اتھارٹی نے یہ بھی کہا کہ پیر کو فوجیان کے ساحل پر براہ راست فائر مشقیں کی جائیں گی۔
چین نے تائیوان کی صدر اور امریکی ایوان کے سپیکر کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد خود مختار جزیرے کی حکومت کو ’سخت پیغام‘ جاری کیا تھا۔
چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے ایسٹرن کمانڈ نے ایک بیان میں کہا کہ ’یونائیٹڈ شارپ سورڈ‘ کے نام سے موسوم یہ تین روزہ آپریشن پیر تک چلے گا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق فوج کے ترجمان شی یی نے کہا کہ یہ مشقیں ’آبنائے تائیوان کے سمندری علاقوں اور فضائی حدود میں جزیرے کے شمالی اور جنوبی ساحلوں سے دور اور جزیرے کے مشرق میں ہوں گی۔‘
مقامی میری ٹائم اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ مشق میں پیر کو چین کے فوجیان صوبے کے ساحل پر ’لائیو فائر ڈرلز‘ بھی شامل ہوں گی جو تائیوان کے بالکل سامنے واقع ہے۔
تائیوان کی صدر سائی انگ وین کی کیلیفورنیا میں امریکی ایوانِ نمائندگان کے سپیکر کیون میکارتھی سے ملاقات کے بعد بیجنگ نے پڑوسی ملک کے قریب سمندر میں اپنی جنگی کشتیاں بھیجی تھیں۔

2022 میں سابق امریکی سپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے ردعمل میں چین نے فوجی مشقوں کا انعقاد کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

اے ایف پی کے مطابق چین جمہوری، خود مختار تائیوان کو اپنی سرزمین کا حصہ سمجھتا ہے اور ضرورت پڑنے پر ایک دن طاقت کے ذریعے اس پر قبضہ کرنے کا عزم رکھتا ہے۔
گزشتہ سال اگست میں سابق امریکی سپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے ردعمل میں چین نے سب سے بڑی فضائی اور بحری جنگی مشقوں کا انعقاد کیا تھا۔
چین نے تائیوان کے ارد گرد جنگی جہاز، میزائل اور فائٹر جیٹ تعینا کر دیے تھے۔
گزشتہ ہفتے دورے کے آغاز پر ہی چین نے خبردار کر دیا تھا کہ ملاقات ہونے کی صورت میں وہ ’مقابلہ کرنے کے لیے بھرپور اقدامات‘ اٹھائے گا۔
چین نے مزید کہا تھا کہ سائی انگ وین کی امریکی ایوان نمائندگان کے سپیکر کیون مکارتھی سے ملاقات ایک اور اشتعال انگیزی ہوگی جو ون چائنا اصول کی خلاف ورزی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button